Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بلوچستان: 90 فیصد کورونا پھیلنے کا دعویٰ

شائع 12 جون 2020 02:01pm

ڈائریکٹر جنرل صحت بلوچستان ڈاکٹر سلیم ابڑو نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں کورونا وائرس نوے فیصد پھیل چکا ہے سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی کا پروپیگنڈہ درست نہیں ہے۔

کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی ہلیتھ ڈاکٹر سلیم ابڑو کا کہنا تھا کہ کچھ چیزیں جو صرف متعلقہ شعبے کے لوگ سمجھ سکتے ہیں۔

ڈی جی ہیلتھ کا کہنا تھا کہ محکم صحت نےخبراد کیا تھا اگر ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا تو حالات سنگین ہونگے اب صورتحال واضع ہے جولائی اور اگست کو کورونا عروج پر ہوگا سیاست دانوں ۔عوام کسی نے بھی اپیل کا خیال نہیں رکھا ۔سات ہزار چھ سو سے زائد افراد کورونا کا شکار ہوئے اور 73 افراد کی اموات ہوئی ہے جولائی تک ایک لاکھ سے زائد افراد کے کورونا کے شکار ہوجائے گے بلوچستان میں کورونا کے پھیلنے کی شرح خطرناک حدتک بڑھ چکی ہے 264 ڈاکٹر کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

ان کے مطابق پانچ ڈاکٹر اور چار نرسسز کی اموات ہوچکی ہے ٹیسٹ مسئلہ کا حل نہیں مساجد اور ٹرانسپورٹ میں اب بھی ایس او ہیز پر عمل درآمد نہیں ہورہا سابق وزراء اور موجودہ ارکان اسمبلی وائرس کا شکار ہورہے ہیں حکومت اورڈاکٹروں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ ہورہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صحافی اور وکلا کمیٹی بناکر اقدمات کا جائزہ لیں اورزمینی حقائق کو دیکھیں صوبائی حکومت پر الزامات بے بنیاد ہیں تنقید کرنے والے پہلے خود حکومت میں رہے انہوں نے کیا کیا موجودہ حکومت نے بی ایم سی میں چالیس بستروں کا جدید سہولیات سے آراستہ یونٹ فعال کیا۔نازک مریضوں کیلئے بارہ وینٹی لینٹز بی ایم سی میں فعال ہیں اسی طرح نرسنگ ہاسٹل میں دو سو پچیس بستروں کا آنولیش. وارڈ قائم ہے۔

ڈی جی ہیلتھ کا مزید کہنا تھا کہ سول ہسپتال میں چھ وینٹی لیٹر اور پچاس بستروں کا آنسولیشن قائم ہے شیخ زائد فاطمہؓ جناح میں بھی بہترین سہولیات ہیں ڈاکٹر زبیر چھٹی پر تھے خود گھر پر کورنٹائن تھے ہپستال آئے موت ہوئی اسی طرح اسٹنٹ کمشنر وکیل خان کاکڑ آخری اسٹیج پر آئے تھے جن کو دی جانے والی سہولیات کے ثبوت موجود ہیں پلازمہ کے زریعہ علاج شروع ہوچکا ہے کورونا وائرس کی ویکسن ابھی تک نہیں آئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ٹیسٹنگ کی استعداد کار بڑھ چکی ہے تین پی سی آر فاطمہ جناح شیخ زائد اور بی ایم سی میں ایک ایک مشین ہے مزید دو مشین آرہی ہیں صوبے میں 47 ہزار کٹس موجود ہیںبہترین پروفیسرز ڈاکٹر ڈیوٹی دے رہے ہیں۔